بقلم سید عتیق الحسن،سڈنی آسٹریلیا؛
پاکستان کی عدالتیں طوائفوں کا وہ کوٹھہ ہیں جہاں گاہک آتا ہے ، دام لگاتا ہے، پسند کی عورت خریدتا ہے اور باعزت چلا جاتا ہے۔
پچاس روپے کے اسٹاپ پیپر پر اپنے بڑے بھائی کی ضمانت دینے والا پاکستان کا وزیر اعظم اپنے سزا یافتہ بھائی کے سامنے انگریزوں کے دیس میں سر نگو ہے۔ فرنگیوں کے گھوڑوں کی مالشیں کرنے والے آج انہی کے دیس میں بیٹھ کر بیس لاکھ جانوں کی قربانیوں سے حاصل ہونے والے اسلامی ملک پاکستان کواپنی جائیداد سمجھتے ہیں۔
انصاف فراہم کرنے والی عدالتیں اور انُ میں بیٹھے اشخاص انصاف کے نام پر اپنا دھندا چلا رہے ہیں اور انکے گاہک ملک کا سودا انہیں انگریزوں کے دیس میں بیٹھ کر جس کی آزادی کی خاطر ہمارے ابا و اجداد نے بیس جانوں کی قربانیاں دیں تھی، کر رہے ہیں۔ پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کو شہید کیا گیا اور آج یہ بات سامنے آچکی ہے کہ امریکہ نے انکو کو اندرونی غلاموں کی سازش کے ساتھ قتل کیا تھا۔
آج پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت اور لاکھوں لوگوں کو چوبیس گھنٹوں میں اکٹھا کرنے والا قائد عمران خان اپنی جان جانے کا اندیا دے رہا ہے اور ویڈیو میں اپنے قاتلوں کی تصفیلات ریکارڈ کرنے پر مجبور ہے۔ ہم سب کے لئے شرم کا مقام ہے! ہمارے بزرگوں نے تو پاکستان مسلمانوں کے بنیادی حقوق اور جان و مال کی آزادی کے لئے بنایا تھا۔
عزیز پاکستانیوں آج ہمارے وطن عزیز کی بقا کا مسلہ ہے۔ پاکستان کو دیوالیہ کرکے اسکے نیوکلئر اثاثے منجمد کرنے کے منصوبہ پر عمل درآمد ہورہا ہے۔پاکستانی روپیہ اور اسٹاک ایکسچینج میں روزانہ کی بنیا د پر تیزی سے کمی اورملک کے خزانہ میں ڈالرز کا تیزی سے خاتمہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ان غیر ملکی طاقتوں کے غلاموں اورپاکستان کے مجرموں کو اسی لئے پاکستان کے اقتدار میں لایا گیا ہے۔انِ سے یہ سارے کام اسی سال میں کرانے ہیں۔ پاکستان کو اسی سال کئی حصوں میں تقسیم کرکے عراق اور شام جیسے حالات پیدا کرنے ہیں، بلوچستان، شمالی پاکستان اور سندھ کو الگ اسٹیٹ بناکر انِ مجرموں کو مالک بنانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ پنجاب کو بھارت میں ضم کرنے کا منصوبہ ہے۔جاگو پاکستانیوں!
غیر ملکی طاقتیں پاکستان میں موجود اپنے غلاموں کے ذریعہ پاکستان کے ٹکڑے کرنا چاہتی ہیں۔ مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح نے وقت سے پہلے مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی سازش کو بے نقاب کر دیا تھا مگر انہیں قتل کر دیا گیا جس کی تفصیل آج تک ایک مہمہ ہے۔بالآخرپاکستان کی ریاست کو کنٹرول کرنے والوں نے اپنے آقائوں کے ایجنڈے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا اور بنگلادیش کی تکمیل پوری کی گئی ، بھارت میں فتح کا جشن منایا گیا۔
کہانی ایک مرتبہ پھر دوھرائ جا رہی ہے اور اگر اب سامراجی طاقتوں کا مشن پورا ہو گیا تو میرے منہ میں خاک پاکستان تاریخ کے پنوں میں دفن ہو جائے گا۔ آج بھارت کے خواب کو پورا کیا جارہا ہے۔ زرداری اور شریف خاندان بھارت کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ کروڑوں ڈالرز ان غلاموں کو اس کام کے لئے دئیے گئے ہیں ۔
آج اللہ تعالی نے پاکستانیوں کو عمران خان کی شکل میں ایک موقع پھر دیدیا ہے۔ آج تمام سیاسی اختلاف ایک طرف رکھ کر پاکستانی بن کر عمران خان کی حفاظت کرو، پاکستان کی حفاظت کرو ۔ عمران خان کے پیچھے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہو جائو۔ آج بات پی ٹی آئی یا سیاسی اختلافات کی نہیں بلکہ پاکستان کی بقا کا مسلہ ہے۔ اگر پاکستان بچے گا تو تمھاری سیاست بھی زندہ رہے گی۔ اگر پاکستان ختم ہوا تو سب سے پہلے یہ فوجی جرنیلوں ، ججوں اور افسرشاہی کی عیاشیاں انگریزوں کے قید دخانوں کی زینت بنیں گی اور بھیانک موت انکا مقدر ہوگی۔ کیا تم نے تاریخ میں ہندوستان کے شہنشاہ بہادر شاہ اور اسکے خاندان کا انجام نہیں پڑا۔ جس کے خاندان کے کچھ افراد نیپال میں مضافاتی علاقوں میں آج بھی بھکاریوں کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔
آئیے غلامی سے اپنے آپ کو اور پاکستان کو بچا نے کے لئے اتحاد قائم کرئیے ۔ سوشل میڈیا پر عمران خان کا گالیاں دینے سےکیا تم سامراجی منصوبہ کو ختم کراسکتے ہو ، کیا تم پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا سکتے ہو۔ نہیں ہر گز نہیں لحاظہ اب ایک ہی راستہ ہے پاکستانی بن کر وطن عزیز کا حق ادا کیجئے ۔عمران خان کی قیادت کے پیچھے اکٹھے ہو جائو اور اسکے حکم کو بجا لائو اسی میں ہماری اور پاکستان کی بقا ہے۔
سید عتیق الحسن، سڈنی آسٹریلیا