ڈیلس. . .. راجہ زاہد اختر خانزادہ/نمائندہ خصوصی …کیا امریکا سوویت یونین کی طرح ٹوٹ جائے گا؟اوباما کے دوسری بار الیکشن جیتنےکے بعد 20ریاستوں میں علیحدگی کی پٹیشنزدائر کردی گئیں۔رپورٹ کے مطابق اوباما کی کامیابی کے فوری بعد امریکی عوام میں متحدہ امریکا سے علیحدگی پسند جذبات نے جنم لے لیا ۔امریکی ریاستیں علیحدگی کے راستے پر گامزن ہیں ، 20سے زائد امریکی ریاستوں کی عوام نے متحدہ امریکا سے علیحدگی کی درخواست دے دی اور اس میں دن بدن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ درخواست میں اوباما انتظامیہ سے درخواست کی گئی ہے کہ انہیں علیحدہ اپنی حکومت بنانے کی اجازت دی جائے۔ پر امن علیحدگی کا مطالبہ کرنے والی ریاستوں میں لوزیانا، ٹیکساس، مونٹانا، شمالی ڈکوٹا، انڈیانا، مسیسپی، کینٹکی، شمالی کیرولینا، الباما، فلوریڈا، جارجیا، نیو جرسی، کولوراڈو، اوریگون ،جنوبی کیرولینا،ٹین ینسی ،مشی گن،میسوری ، نیویارک اور آرکنساس شامل ہیں۔ ان ریاستوں نے درخواست کی ہے کہ اوباما انتظامیہ متحدہ امریکا سے پرامن واپسی کی اجازت دے۔ امریکی صدارتی انتخابات سے چند دن بعد 9نومبر کی شب شہریوں کی طرف سے یہ درخواست دائر کی گئی۔لوزیانا پہلی ریاست جس نے انتخابات کے فوری بعد علیحدگی کی درخواست جمع کرائی اس کے بعد ٹیکساس نے درخواست دی۔ امریکی قانون کے مطابق عوام کی طرف سے حکومت کو درخواست جمع کرانے کے بعد ایک ماہ کی مہلت دی جاتی ہے ، اگردرخواست پر اس عرصے کے دوران 25ہزار افراد نے دستخط کردیئے تو اوباما انتظامیہ اس پر غور کرے گی۔ٹیکساس کی طرف سے جمع درخواست میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی ملکی اور غیرملکی اخراجاتی اصلاحات میں غفلت کی وجہ سے امریکا مسلسل اقتصادی بدحالی کا شکار ہے۔امریکی شہری کے حقوق کی صریحاً خلاف وزری کی جارہی ہے۔ امریکی ضابطے کے تحت وائٹ ہاوٴس کی ویب سائٹ پر پٹیشن کو تلاش کرنے کے لئے اس درخواست پر150افراد کے دستخط ہونا ضروری ہیں۔پیر کی صبح گیارہ بجے (پاکستانی وقت) تک لوزیانا کے حق میں 12180، ٹیکساس 14786، فلوریڈا 4021، جارجیا 3276، الباما 3958، شمالی کیرولینا 3797، کینٹکی 3193، مسیسپی 3136، انڈیانا 3172، شمالی ڈکوٹا 2471، مونٹانا 2837، کولوراڈو 3044، اوریگون 2637، نیو جرسی2447 ، نیویارک 2821 ،جنوبی کیرولینا2601،ٹین ینسی 2598، مشی گن 2437، میسوری 2148، آکنساس 309میں دستخط ہو چکے تھے۔ امریکی اعلان آزادی1776 میں واضح ہے کہ جب بھی لوگ کسی سیاسی بندھن سے علیحدگی کرنا چاہے انہیں اس کی آزادی ہے کہ وہ علیحدہ ہوسکتے ہیں اور اپنی علیحدہ حکومت بنا سکتے ہیں۔