ندیم ندوی
قومی کرکٹ ٹیم دل کے دورے کے بعد جنوبی افریقہ کے دورے پر ہے۔ خوش آئیند امر ہے کہ پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش میں دھل جانے کے بعد دوسرے میں ہمارے قومی کھلاڑیوں نے جنونی افریقیوں کی ٹھیک ٹھاک دھلائی کر ڈالی ہے۔ گرچہ ایک دفعہ چل جانے کو ملیر کے لوگ ’تُکّا‘ گردانتے ہیں لیکن نہ جانے کیوں ایسا لگتاہے کہ ٹیم جاگ اٹھی ہے۔ہوسکتا ہے راقم کی رال بے مقصد ٹپکی ہو مگر اس موضوعِ خاص کی نظر ایک کالم کرنا کسی طرح سے بھی اسراف کے ضمرے میں نہیں آتا۔
قیوم بھائی کا کہنا ہے کہ یہ جیت آفریدی کی مرہونِ منت ہے۔ اور چاہے آئیندہ آفریدی کچھ کرے یا نہ کرے اسے ٹیم میں رکھنا چاہیے۔گمان یہ ہے کہ آفریدی ٹی ٹوئینٹی کا کھلاڑی ہے۔تو کیا ہماری قومی ٹیم ٹیسٹ میچز میں بھی بمشکل بیس اورز ہی کھیل پاتی ہے سو شاہد آفریدی کو ٹیسٹ میچز میں بھی کھلا نا چاہییے۔ بات معقول ہے۔ اور ویسے بھی قیوم بھائی جہاندیدہ آدمی ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ یہ بات وسیم اکرم کو کیسے سمجھائی جائے وہ تو کرکٹ کمینٹری باکس میں بیٹھ کر شاہد آفریدی کی سوکن والا کردار ادا کرتے ہیں۔
بعض ناقدین شاہد آفریدی کو جلد باز اور بے صبر ا کے لقب سے نوازتے ہیں۔ جس نمبر پر شاہد بیٹنگ کرنے کے لیے آتے ہیں اس نمبر پر کھلاڑی بوریا بستر لیکر پچ پر نہیں جایا کرتے۔ اور پھر مصباح الحق کی موجودگی میں کس کی مجال ہے جو میچ ہارنے تک کریز پر جمے رہے اور ماتھے پر بل بھی نہ پڑے۔شاہد کا مختصر قیام بھی مختلف ممالک کے مختلف چینلز کی ریٹنگ کہیں سے کہیں پہنچا دیتاہے۔
حقیقت تو یہ ہے کہ شاہد محض اپنی بالنگ کے بل بوتے پر دنیا کی کسی ٹیم میں بھی باآسانی جگہ بنا سکتاہے۔اب سعید اجمل ، جنید خان، وہاب ریاض اور عرفان وغیرہ بھی تو اتنی ہی دیر وکٹ پر ٹھہرتے ہیں جتنی دیر بھاولپور اسٹیشن پر شالیمار ایکسپریس۔پھر ہماری بیٹنگ لائن میں اوپری نمبروں پر کھیلنے والوں نے بھی پویلین میں بیٹھ کر ناخن چبانے کے علاوہ کیا ہی کیا ہے؟
شاہد خان آفریدی کرکٹ کی دنیا کا وہ منفرد کھلاڑی ہے جو فارم سے باہر ہوتے ہوئے بھی مخالفین پر حاوی رہتاہے۔تن تنہا میچ جتوانا حقائق کے پلندے میں چھپا ہوا وہ سچ ہے جوبہت کم کھلاڑیوں کے ساتھ منسوب کیا جاتا ہے۔ ٹی ٹوئینٹی ورلڈکپ شاہد کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔شاہد آفریدی کا شائد موازنہ عمران خان اورجاوید میانداد سے نہ کیا جاسکے لیکن یہ بھی سچ ہے کہ میانداد اور خان صاحب کا بھی موازنہ شاہد خان آفریدی سے نہیں کیا جاسکتا۔
بوم بوم آفریدی کی حالیہ ٹی ٹوئینٹی ورلڈکپ کی کارکردگی پر تنقید کرنیوالے موسمی کالم و تجزیہ نگار وں کے بے رحمانہ رویوں سے مجھ سمیت کروڑوں پاکستانیوں کو دکھ پہنچا لیکن کمال ہے کرکٹ کی دنیا میں تہلکہ مچانے والا ،بولروں کودن میں تارے دکھانے والااور بیٹسمینوں کو تگنی کا ناچ نچانے والا شاہد خان آفریدی ایک مرتبہ پھر نئے جوش اور ولولے کے ساتھ ٹیم میں شامل ہے۔ ڈوم ڈوم آفریدی لکھنے والے ناقدین بہت جلد بوم بوم آفریدی لکھنے پر مجبورہوجائینگے۔
1 Comment
Comments are closed.