وزیر اعظم کے احساس پروگرام کے تحت تقسیم کی جانے والی رقوم ہڑپ کرنے کا انوکھا سکینڈل
فیصل آباد (ساوتھ ایشین وائر) فیصل آباد میں وزیر اعظم کے احساس پروگرام کے حوالے سے سے شدید ترین بد انتظامیوں کی شکایات آئی ہیں۔جہاںپی ٹی آئی کے ارکان اور آفس کوآرڈی نیٹرز احساس پروگرام کی رقوم چھینے جانے کی جھوٹی ایف آئی آر درج کرواکے رقم ہڑپ کر رہے ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ فیصل آباد کے حلقہ 109سے تحریک انصاف کے ایم این اے اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین فیض اللہ کموکا نے احساس پروگرام کے تحت رقوم تقسیم کرنے کی ذمہ داری اور کوآرڈی نیشن صرف اپنے منظور نظر اور رشتہ دار افراد کو دے رکھی ہے۔ جس کے لئے پارٹی کے بنیادی رکنیتی ڈھانچے کو تباہ کر دیا گیا ہے۔
اس بات کی شکایات سامنے آئی ہیں کہ مذکورہ رکن قومی اسمبلی عرصہ دراز سے مجرمانہ کاروائیوں میں ملوث افراد کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ اور احساس کفالت پروگرام کی کوآرڈینیشن اورتقسیم کا ذمہ انہوں نے اپنے منظور نظر افراد کو دے رکھا ہے۔ یہ افراد مختلف اوقات میں احساس پروگرام کی رقوم چھینے جانے کی جھوٹی ایف آئی آر درج کرواکے رقم ہڑپ کر رہے ہیں۔گزشتہ دنوں ان کے ایک عزیز اور احساس پروگرام کے آفس کوآرڈینیٹرمحمد ساجدحسین نے فیصل آباد میں احساس پروگرام کے پانچ لاکھ روپے چھینے جانے کی جھوٹی ایف آئی آر درج کروائی۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ کوئی ایک ایف آئی آر نہیں ، بلکہ اس نوعیت کی متعدد ایف آئی آر درج کروائی جا رہی ہیں۔اور یہ سب افراد قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین فیض اللہ کموکا کے قریبی عزیز ہیں۔ان کے دفتر سے اس پر تبصرہ کرنے کے لئے ان کا کوئی نمائندہ بات کرنے کو تیار نہیں تھا۔
موسم پر بھی بھارت نے اپنا حق جتا دیا
بھارت نے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کو موسمی نقشہ جات کا حصہ ظاہر کردیا
بھارتی محکمہ موسمیات موسمی صورتحال کی خبروں میں گلگت بلتستان، مظفرآباد اپنے کو شمال، مغربی ذیلی ڈویژن کا حصہ ظاہر کررہا ہے
نئی دہلی (ساوتھ ایشین وائر) بھارت نے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کو اپنے موسمی نقشہ جات کا حصہ ظاہر کردیااور بھارتی موسمیاتی پیش گوئیوں میں گلگت بلتستان اور مظفر آباد کو شامل کرلیا گیا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بھارتی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے موسمی صورتحال جاری کرنا شروع کی ہے جس میں گلگت بلتستان، مظفرآباد کو شمال، مغربی ذیلی ڈویژن کا حصہ ظاہر کیا۔
گلگت بلتستان اور مظفر آباد وہ علاقے ہیں جو اس وقت پاکستان کے زیر انتظام ہیں۔القمرآن لائن کے مطابق ہندوستان کا کہنا ہے کہ پورا جموں و کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے۔
ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی)نے بتایا کہ اس نے اپنے قومی موسمی خبروں میں اس خطے کا ذکر کرنا شروع کیا ہے۔
شمال مغربی موسمیاتی ڈویژن نو ذیلی ڈویژنوں پر مشتمل ہے – کشمیر، ہماچل پردیش ، اتراکھنڈ ، دہلی-چندی گڑھ – ہریانہ ، پنجاب ، مشرقی اتر پردیش ، مغربی اتر پردیش ، مشرقی راجستھان اور مغربی راجستھان۔
ڈائریکٹر جنرل ایم موہپترا نے کہاہم ہندوستان کی سرزمین کے تحت آنے والے ہر خطے کے لئے موسم کی پیش گوئی کا اشتراک کریں گے۔ پہلے لداخ ریاست جموں و کشمیر ریاست کا حصہ تھے ، لیکن اب صورتحال مختلف ہے کیونکہ یہ ایک علیحدہ مرکزی علاقہ ہے لہذا جب ہم لداخ کا ذکر کرتے ہیں تو ہم نے گلگت بلتستان اور مظفر آباد کا بھی ذکر کرنے کا فیصلہ کیا ۔القمرآن لائن کے مطابق محکمہ موسمیات نے جلد ہی لداخ میں موسمیاتی اسٹیشن قائم کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔
موہپاترا نے یہ بھی کہا کہ چونکہ آئی ایم ڈی جنوبی ایشیا کے خطے کے لئے ایک خصوصی علاقائی موسمیاتی مرکز کی حیثیت سے کام کرتا ہے ، لہذا اس کی بین الاقوامی ایجنسی کی حیثیت سے بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
ہم تمام ممبر ممالک کے لئے طوفان کی پیشگوئی کرتے ہیں۔ 2016 کے بعد ، ہم جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون (سارک) ممالک کو موسم کی شدید پیشن گوئی کا بلیٹن بھی فراہم کرتے رہے ہیں جس میں پاکستان بھی شامل ہے۔ “ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے مزید کہا۔” ہم ایک بین الاقوامی عمل کے طور پر شدید موسمی واقعات کے لئے الرٹ جاری کرتے رہے ہیں۔ بس یہ ہے کہ اب ہم نے اپنی علاقائی پیش گوئی میں اس کا واضح طور پر تذکرہ کیا ہے۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس سے قبل بھارت نے 2019 میں بھی آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کو نئے نقشوں میں اپنا ظاہر کیا تھا، پاکستان نے بھارت کے ان گمراہ کن سیاسی نقشوں کو مسترد کردیاتھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ریاض نائیکو کے بعد حزب المجاہدین کی کمان ڈاکٹر سیف اللہ سنبھالیں گے
(نئی دہلی (ساوتھ ایشین وائر)
سکیورٹی فورسزنے بدھ کو مقبوضہ جموںوکشمیر کے اونتی پورہ میں حزب المجاہدین کے کمانڈر ریاض نائیکو کو شہید کردیا ۔ایسے میںحزب المجاہدین وادی میں نئے کمانڈر کی تلاش میں مصروف ہے۔ کہا جارہا ہے کہ ریاض نائیکو کے ہی کسی قریبی کو حزب المجاہدین کی کمان دی جائے گی۔ سکیورٹی ایجنسی کی صورتحال پر سخت نظر ہے۔
ساوتھ ایشین وائر کے ذرائع کے مطابق حزب المجاہدین کے نئے کمانڈر کے لئے ڈاکٹر سیف اللہ عرف اورنگزیب کا نام زیر غور ہے۔ سیف اللہ کا تعلق پلوامہ ضلع کے ملنگ پورہ سے ہے۔ وہ برہان وانی اورریاض نائیکو کے بھی کافی قریب تھے۔
ڈاکٹر سیف اللہ ان دنوں جنوبی کشمیر کے علاقوں میں بیحد سرگرم ہیں۔ انہیں A ++ کیٹیگری کا دہشت گرد اقرار دیا گیا ۔سکیورٹی ایجنسی اب سیف اللہ کی تلاش کر رہی ہے۔ سیف اللہ 2014 میں حزب میں شامل ہوئے ۔اس کے علاوہ وہ جنوبی کشمیر میں حزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر بھی رہ چکے ہیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق حزب المجاہدین کے پوسٹر بوائے و اعلی ترین کمانڈر ریاض نائیکو کو بالآخر سیکورٹی فورسز نے جنوبی کشمیرکے پلوامہ ضلع میں بیگ پورہ اونتی پور میں شہید کردیا تھا۔یہ آپریشن 18 گھنٹے طویل تھا ۔
سرینگر میں منعقدہ ایک پریس کانفرس کے دورن آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے اس بات کا انکشاف کیا کہ جنوری 2020 سے تاحال جموں و کشمیر پولیس اور فوج و سی آر پی ایف نے مشترکہ طور پر 27 ملیٹینسی مخالف آپریشن انجام دئے ، جس دوران 3 سرکردہ کمانڈروں سمیت 64 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ۔ جن میں سے ایک حزب المجاہدین کا ڈویژنل کمانڈر و تنظیم کا پوسٹر بوائے ریاض نائیکو بھی شامل ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوروناوائرس: جموں و کشمیر میں متاثرین کی کل تعداد 865ہوگئی
ترال میں کورونا کے پہلے کیس کی تصدیق
پلوامہ میں مزید 3 افراد کورونا سے متاثر
سرینگر(ساوتھ ایشین وائر)مقبوضہ جموں و کشمیر میں جمعے کو مزید 30 افراد کورونا وائرس سے متاثر پایا گیا اور ان تمام افراد کا تعلق وادی کشمیر سے ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ نوول کورونا وائرس کے 823 مثبت سامنے آئے ہیں جن میں سے 450 ایکٹوکیسزہیں۔لداخ میں مثبت کیسز کی تعداد 42ہے۔ 9کی موت واقع ہوئی ہے۔ اب 364 افراد شفایاب ہوئے ہیں۔
اب تک 88067 افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفری پس منظر ہے اور جو مشتبہ کیسزکے رابطے میں آئے ہیں۔ ان میں 18477 افراد کو ہوم کورنٹین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے کورنٹین مراکز بھی شامل ہیں۔
450 کو ہسپتال آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ 8724 افراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اسی طرح بلیٹن کے مطابق 60221 افراد نے 28 روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اب تک 42427 ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 08 مئی 2020 کی شام تک 41604 نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے۔
ضلع بانڈی پورہ میں اب تک 134 مثبت کیسزسامنے آئے ہی جن میں سے 58 ایکٹوکیسزہیں، 75 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔
سرینگر میں اب تک کورونا وائرس کے 129 کیسزکی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے 50 ایکٹوکیسزہیں ۔76 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 03 کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع بارہمولہ میں اب تک کورونامریضوں کی تعداد 106 ہوئی ہیں جن میں سے 61 ایکٹوکیسزہیں اور03 مریضوں کی موت واقع ہوئی ہیں اور 42 صحتیاب ہوا ہے ۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بڈگام میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی کل تعداد اب تک 46 ہوئی ہیں جن میں سے 33 ایکٹوہیں اور 13 افراد صحتیاب ہوئے ہیں ۔پلوامہ ضلع میں کووِڈ ۔19 کے 12 کیسزکی تصدیق ہوئی ہے جن میں 8 ایکٹوکیسزہیں اور 4 صحتیاب ہوئے ہیں۔ضلع شوپیان میں 98 مثبت کیسزسامنے آئے ہیں جن میں 51 ایکٹوہیں اور 47 صحتیا ب ہوئے ہیں جبکہ کپواڑہ میں 69 مثبت کیسزدرج کئے گئے ہیں اور 36 ایکٹوکیسزہیں اور 33 صحتیاب ہوئے ہیں۔
گاندربل میں کل 19 مثبت کیسزسامنے آئے ہیں جن میں سے 5 ایکٹوہے اور 14 افراد شفایاب ہوئے ہیں۔ کولگام میں 20 مثبت کیسزپائے گئے ہیں ۔15 ایکٹوہیں اور 5 صحت یاب ہوئے ہیں اور اننت ناگ میں 122 مثبت معاملے سامنے آئے ہیں اور 120 ایکٹوہیں اور ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔
جموں میں وائر س کے 31 مثبت کیسزپائے گئے ہیں جن میں 5 ایکٹوہے جبکہ 26 صحت یاب ہوئے ہیں۔ ادھمپور ضلع میں اب تک کورونا مریضوں کی کل تعداد 22 ہوئی ہے جن میں سے 2 کیسزایکٹوہیں۔ 19 صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔دریں اثنا راجوری ضلع میں کورونا کے اب تک 4 مریض پائے گئے ہیں جس میں ایک ایکٹواور تین صحتیاب ہوئے ہیں ۔القمرآن لائن کے مطابق سامبا میں 6 مثبت معاملے کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے دو ایکٹومعاملے ہیں اور یہ چار شفایاب ہوئے ہیں اور کشتواڑ میں سامنے آیا ایک کیس پوری طرح سے صحتیاب ہوا ہے۔کٹھوعہ میں ایک مثبت کیس سامنے آیا جو پوری طرح صحتیاب ہوچکا ہے۔
جنوبی کشمیر کے سب ڈسٹرکٹ ترال میں کوروناوائرس کا پہلا کیس سامنے آیا ہے جس سے پورے علاقے میں تشویش کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔
نی بگ ترال میں 60 سالہ خاتون کو کورونا سے متاثر پایا گیا جو گزشتہ دنوں سرینگر کے ایک اسپتال میں جراہی کے عمل سے گزری تھی۔ یہ کیس سامنے آنے کے بعد پورے سب ڈسٹرکٹ ترال میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوا ہے۔القمرآن لائن کے مطابق انتظامیہ نے اب نی بگ گاں کو ریڈ زون جبکہ نزدیکی چار دیہات ڈاڈسرہ، امیرآباد، نودل اور شیرآباد کو بفر زون قراد دیا ہے۔
جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں مزید تین افراد کا کوروناوائرس کا ٹیسٹ مثبت پایا گیا جس کے ساتھ ہی ضلع میں متاثرین کی تعداد 12 ہوگئی ہے۔ وہیں ضلع میں اب تک تین افراد صحتیاب ہوچکے ہیں اور اب 9 کیسز ایکٹو ہیں۔
ان تین مثبت کیسز میں سے ایک پانپورعلاقے سے تعلق رکھتا ہے جو گزشتہ ایک مہینے سے سرینگر کے ایک اسپتال میں فریکچر کا علاج کروا رہا تھا۔اس شخص کے ساتھ رابطے میں آنے والے تمام افراد اور ان کے لواحقین کو قرنطینہ مراکز میں منتقل کردیا گیا ہے۔دوسرا مریض لارکہ پورہ پدگام پورہ سے تعلق رکھتا ہے اور یہ بزرگ شحص بھی سرینگر اسپتال علاج کروانے کے لئے گیا تھا جس کے بعد کورونا سے متاثر پایا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھارت: کورونا کے مریضوں کو مردوں کے ساتھ رکھا جانے لگا
نئی دہلی (ساوتھ ایشین وائر) : بھارتی ریاست ممبئی کے لوکما نیا تلک ہسپتال میں کورونا وائرس کے مریضوں کو مردوں کے ساتھ ایک ہی وارڈ میں منتقل کردیا گیا۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق لوکما نیا تلک ہسپتال میں مریضوں کے وارڈ میں جگہ کم پڑ گئی جسکے بعد کورونا وئرس کے مریضوں کو لاشوں کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا۔ لاشیں بیگز میں لپٹ ہوئی تھیں جبکہ کورونا کے مریض ساتھ لگے ہوئے بیڈ پر سوتے ہوئے بھی دکھائی دئیے۔
بھارتی رکن اسمبلی نے ہسپتال کی انتظامیہ پر سخت تنقید کی جس پر ہسپتال کے ڈاکٹر موداننگال نے کہا کہ وارڈ میں موجود لاشوں کو لواحقین نے لینے سے انکار کردیا ہے تاہم واقعے میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بھارت میں کوروناوائرس کیسز کی تعداد 56,409 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 1,890 سے زائد ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب سرجیکل ماسک اتارے بغیر آئی فون کو ان لاک کریں
نیویارک(ساوتھ ایشین وائر) عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث تقریبا تمام ممالک نے اپنے شہریوں کے لیے سرجیکل ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دیا ہے، اس صورتحال کے پیش نظر ان اسمارٹ فون استعمال کرنے والے صارفین کے لیے ایک مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے تو چہرے کی مدد سے اپنا فون ان لاک (Unlock) کرتے ہیں۔
اس دشواری کو مدنظر رکھتے ہوئے اپیل ایک ایسا فیچر متعارف کرانے جا رہا ہے جس میں سرجیکل ماسک اتارے بغیر آئی فون کو ان لاک کرنا ممکن ہوگا۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس فیچر کی بدولت سرجیکل ماسک کے باوجود آئی فون صارف کو شناخت کرسکے گا جس کے لیے ایک پاس کوڈ انٹری اسکرین کے نیچے سوائپنگ اپ کرنے پر نظر آئے گی، جس کے بعد ڈیوائس صارف کے چہرے کو سرچ نہیں کرے گی۔یعنی فیس آئی ڈی ٹول میں تو آئی فون کو ماسک اتارے بغیر ان لاک نہیں کیا جاسکے گا مگر پاس کوڈ ان لاک آپشن اس کی جگہ لے گا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اپیل کی جانب سے ابھی یہ واضح نہیں کیا گیا یہ فیچر کب تک صارفین کے لیے دستیاب ہوگا۔ تاہم یہ فیچر اس وقت آئی او ایس 13.5 کے بیٹا ورژن میں موجود ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مقبوضہ کشمیر میں موبائل سروس جزوی طورپر بحال
فون کالنگ پر پابندی، مریضوں کی ڈاکٹروں تک رسائی نہیں ہو رہی
مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا
بندشیں مزید سخت، موبائل سروس ہنوز معطل
جمعے کو مساجد میں نماز جمعہ ادا نہ ہو سکی
سرینگر(ساوتھ ایشین وائر) وادی کشمیر میں موبائل سروس 3 دن تک بند رہنے کے بعد بحال کردی گئی۔دو روز قبل ضلع پلوامہ میں ایک تصادم میں حزب المجاہدین کے اعلی کمانڈر ریاض نائکو کوشہید کیا گیاتھا جس کے بعد انتظامیہ نے امن و امان کو برقرار رکھنے کے پیش نظر پوری وادی میں مواصلاتی رابطوں اور موبال انٹرنیٹ کو بند کردیا تھا۔
تاہم جمعے کو موبائل سروس کو بحال کیا گیا لیکن انٹرنیٹ سروس بدستور بند ہے۔
لاک ڈاون کے دوران کشمیر میں ہزاروں مریض فون کے ذریعے علاج کے لئے ڈاکٹروں سے رجوع کر رہے تھے لیکن گزشتہ تین روز سے مواصلاتی نظام پر پابندی کے سبب وہ شدید متاثر ہو رہے تھے۔لاک ڈاون کی وجہ سے انتظامیہ نے ہسپتالوں میں الیکٹیو سرجریز اور او پی ڈی بند کر دئے ہیں جس سے غیر کوروناوائرس بیماروں کا علاج بھی متاثر ہوگیا ہے۔بیشتر ڈاکٹروں نے بیماروں کیلئے آن لائن یا فون کے ذریعے علاج اور مشورہ دینے کا عمل شروع کیا تھا اور لاک ڈاون کے دوران یہ سلسلہ جاری تھا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق سرینگر سے تعلق رکھنے والے محمد عرفان نامی ایک شہری نے بتایا کہ انکی حاملہ اہلیہ کا زچگی کے حوالے سے وقت نزدیک آرہا ہے اور آنے والے دنوں میں سرجری متوقع ہے، لیکن گزشتہ تین دنوں سے وادی کشمیر میں موبائل سروس معطل ہونے کی وجہ سے وہ ڈاکٹر سے رابطہ قائم نہیں کر پا رہے ہیں جس وجہ وہ شدید ذہنی پریشانی میں مبتلا ہیں۔
انتظامیہ نے بی ایس این یل موبائل کے علاوہ دیگر نجی کمپنیوں کی موبائل سروس منقطع کی تھیں، جبکہ کشمیر میں بی ایس این ایل موبائل صارفین کی تعداد بہت کم ہے جس کی وجہ سے بیشتر آبادی گزشتہ تین روز سے مشکلات کا سامنا کر رہی تھی۔
2G انٹرنیٹ کو بند کرنے کی کے بعد طلبا بھی آن لائن پڑھائی سے محروم ہوگئیتھے۔لاک ڈاون کے دوران انتظامیہ نے تدریسی عملے کو طلبا کیلئے آن لائن کلاسز کے احکامات صادر کیے تھے تاکہ طلبا کی تعلیم زیادہ متاثر نہ ہو، لیکن مواصلاتی نظام پر پابندی سے یہ سلسلہ بھی ختم ہو گیا تھا۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق جمعے کو مساجد میں جمعہ کی نماز بھی ادا نہیں ہوسکی۔
وادی میں جگہ جگہ پولیس و دیگر فورسز بھی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے تاکہ ممکنہ مظاہروں کو روکا جا سکے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق عالمی وبا سے متاثرین کی تعداد میں ہونے والے اضافے کے ساتھ وادی کشمیر میں جہاں ایک طرف گزشتہ 51 دنوں سے جاری لاک ڈاون ہر گزرتے روز کے ساتھ سخت ہوتا جارہا ہے وہیں لوگوں میں بھی خوف و تشویش کی لہر دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔
جموں کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی لاک ڈاون کا سلسلہ برابر جاری ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق کوروناوائرس کی اس وبائی بیماری کی منتقلی کی زنجیر کو توڑنے کے لیے حکام کی طرف سے کرناہ سے قاضی گنڈ تک کرفیوں جیسی بندشیں اور پابندیاں عائد ہیں۔شہرو دیہات میں تمام دکانیں، کاروباری ادارے، تجارتی مراکز، سرکاری دفاتر کے علاوہ تمام تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ سڑکوں اور شہراہوں سے پبلک ٹرانسپورٹ بھی مکمل طور غائب ہے۔لوگ گھروں میں ہی سہمے ہوئے ہیں اور ہر طرف خوف وہراس اور ہو کا عالم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ادھر سرینگر سمیت وادی کے شہر و دیہات کے متعدد علاقے ریڈ زون میں تبدیل کئے گئے ہیں۔ جبکہ کئی بستیاں بفر زون میں رکھی گئی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تریپورہ :بی ایس ایف کے مزید 24 جوان کوویڈ 19 سے متاثر
تریپورہ (ساوتھ ایشین وائر)
تریپورہ میں بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف)کی 86 ویں بٹالین کے مزید 24 جوانوں کے مہلک کورونا وائرس سے متاثر پائے جانے کے بعد ریاست میں اس وائرس کے ایکٹو کیسز کی تعداد 86 ہوگئی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق تریپورہ کے وزیر اعلی بپلب کمار دیو نے ٹویٹ کر یہ اطلاع فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ پانچ دنوں کے دوران ریاست میں کورونا کے کیس صفر سے بڑھ کر 86 ہو گئے ہیں اور یہ تمام کیسز بی ایس ایف کی 138 ویں اور 86 ویں بٹالین سے وابستہ ہیں۔ تریپورہ کے وزیر اعلی بپلب کمار دیو کا ٹویٹتریپورہ کے وزیر اعلی بپلب کمار دیو کا ٹویٹانہوں نے کہا کہ ریاست کا کوئی شہری کورونا سے متاثر نہیں ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس سے قبل بدھ کے روز 22 بی ایس ایف اہلکاروں کی کورونا سے متاثر ہو نے کی تصدیق ہو ئی تھی۔ ان نئے معاملوں کے بعد تریپورہ شمال مشرق میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ریاست بن چکی ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق وزیر اعلی نے شہریوں سے دہشت زدہ نہ ہونے کی اپیل کی ہے اور کہا کہ ریاستی حکومت کورونا پر قابو پانے کے لئے پوری محنت کے ساتھ کوشش کر رہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پنجاب پولیس نے امرتسر سے حزب المجاہدین کے شہید کمانڈر سے وابستہ دو افراد کو گرفتار کرلیا
پاکستان پر منشیات اور اسلحہ اسمگل کرنے کی سازش کا الزام
(چندی گڑھ (ساوتھ ایشین وائر)
پنجاب پولیس نے بدھ کے روز امرتسر سے حزب اللہ مجاہدین کے مقتول کمانڈر ریاض احمد نائکو کے قریبی ساتھی ہلال احمد واگے کے دو ساتھیوں کو بدھ کے روز گرفتار کیا۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پولیس نے نائکو کے بین ریاستی رابطوں کا سراغ لگانے کا دعوی کیا ہے۔ مرکزی حکومت نے قومی تفتیشی ایجنسی کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس ساری سازش کو بے نقاب کرنے کے لئے اس معاملے کی مزید تحقیقات کرے ۔بدھ کے روز گرفتار ہونے والے افراد کی شناخت گرو امرداس ایونیو ، امرتسر کے بکرم سنگھ عرف وکی اور منندر سنگھ عرف مانی کے کے نام سے ہوئی ہے۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پولیس نے کہا ہے کہ واگئے کو اس سے قبل 25 اپریل کو پنجاب پولیس نے امرتسر سے گرفتار کیا تھا اور اس کے بعد اس نے اپنے انکشافات کی تفصیلات وسطی کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کی ایجنسیوں کے ساتھ بھی شیئر کیں۔ ڈی جی پی دنکر گپتا نے بتایا کہ ان دونوں کو حزب کے رکن واگے کی اطلاعات کے ذریعے کھوج لگاکر گرفتار کیا گیاجہاں وہ نائکو کی ہدایت پر امرتسر سے پیسہ لینے آیا تھا۔
امرتسر پولیس نے بدھ کے روز گرفتار کیے دونوں افراد کے قبضے سے 1 کلو ہیروئن کے ساتھ 32 لاکھ روپے ہندوستانی کرنسی قبضہ کرلی۔ ڈی جی پی نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس سے ریاست میں منشیات اور اسلحہ اسمگل کرنے کی پاکستانی سازش کا پردہ فاش ہوا۔
ڈی جی پی نے بتایا کہ بکرم رنجیت سنگھ عرف چیتا ، اقبال سنگھ عرف شیرا اور سورن سنگھ کی ہدایت پر واگے کو 29 لاکھ روپے نقد پہنچانے کے لئے اسکوٹی پر آئے تھے۔ واگئے کو امرتسر کمشنر پولیس نے 25 اپریل کی شام کو امرتسر شہر میں میٹرو مارٹ کے قریب گشت کی ڈیوٹی کے دوران گرفتار کیا تھا۔ 25 اپریل کو پولیس اسٹیشن صدر ، امرتسر میں غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ ، 1967 اور این ڈی پی ایس ایکٹ کے سیکشن 21 ، 61 ، 85 کے تحت 25 اپریل کو درج کیا گیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کشمیری طالبات کی پرائیویسی کے ساتھ کھلواڑ، ذاتی معلومات ظاہر کردی گئیں
سرینگر(ساوتھ ایشین وائر)مقبوضہ جموں وکشمیر حکومت کے محکمہ اعلی تعلیم اور ملک کے مختلف حصوں میں زیر تعلیم کشمیری طلبا کی مدد کے لئے تعینات رابطہ آفیسرز پر ان طلبا کی پرائیویسی کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کا الزام ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق محکمہ اعلی تعلیم اور رابطہ آفیسر کی نگرانی میں جموں وکشمیر کے ان طلبا کی فہرستیں مرتب کی گئی ہیں جو کورونا وائرس کے پیش نظر اپنے گھروں کو واپس لوٹنے کے خواہشمند ہیں لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر نہ صرف ان فہرستوں میں طلبا کے موبائل نمبرز اور دیگر ذاتی معلومات شامل کی گئی ہیں بلکہ ان فہرستوں کو پبلک ڈومین میں بھی جاری کیا گیا ہے جس پر طالبات اور ان کے والدین نے اپنے تحفظات و اعتراضات کا اظہار کیا ہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم کشمیری طالبات کے ایک گروپ نے بتایا کہ حکومت نے کورونا وائرس کے پیش نظر طلبا کی گھر واپسی کے لئے جو فہرستیں مرتب کی ہیں ان میں طلبا کی ذاتی معلومات شامل کی گئی ہیں اور ان فہرستوں کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر پبلک ڈومین میں لایا گیا ہے
طالبات کے اس گروپ کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے انٹرنیٹ پر ایک ایسی فہرست دیکھی جس میں ہماری تمام ذاتی معلومات بشمول موبائل نمبر، والدین کے نام، مکمل رہائشی پتہ موجود ہے۔ ہم نے علی گڑھ میں کشمیری طلبا کی مدد کے لئے تعینات رابطہ افسر سنجے پنڈتا سے بات کی۔ ہم نے ان سے گزارش کی کہ فہرست سے کم از کم فون نمبرز حذف کیے جائیں۔ لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘پھر ہم نے محکمہ اعلی تعلیم کے سکریٹری طلعت پرویز سے بات کی تو وہ کہنے لگے کہ آج کل تو مواصلاتی کمپنیاں آپ کی اجازت کے بغیر ہی آپ کا ڈیٹا پڑھ لیتی ہیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق طالبات کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کے اعلی افسر اتنی غیر ذمہ داری سے کام کیسے کرسکتے ہیں؟ یہ بچگانہ حرکت ہے۔ فہرست میں ذاتی اور تعلیمی اداروں کے ناموں کا ذکر ٹھیک تھا لیکن موبائل نمبر اور گھر کا پتہ شامل کرنا سمجھ سے باہر ہے۔
طالبات کے اس گروپ نے مزید کہا کہ کشمیری طلبا بالخصوص طالبات پرائیویسی کو لیکر بہت حساس ہیں۔ ہمارے لئے پرائیویسی بہت اہمیت رکھتی ہے۔ کل کو اگر ہمارے ساتھ کچھ ہوا تو کون ذمہ داری لے گا؟ سنجے پنڈتا کہنا تھا کہ ہمیں بھی معلوم نہیں کہ فہرستیں پبلک ڈومین میں کیسے آگئیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ فہرستوں کو مرتب کرنے والے کون لوگ ہیں تو ان کا جواب تھا کہ یہ فہرستیں طلبا کے رجسٹریشن کے بعد محکمہ اعلی کی جانب سے مرتب کی گئی ہیں۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق جموں وکشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے ترجمان ناصر کہویہامی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ‘پرائیویسی کا کھلواڑ۔ جموں وکشمیر انتظامیہ ہزاروں طلبا کی ذاتی معلومات پبلک رینڈم گروپس میں کیسے شیئر کرسکتی ہے۔ کیا طلبا بالخصوص طالبات کی پرائیویسی ان کے لئے ترجیح نہیں ہے؟ انتظامیہ اپنی نادان حرکتوں کے لئے جوابدہ ہے’۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جموں کے ضلع ڈوڈا میں ایک نوجوان گرفتار
سرینگر(ساوتھ ایشین وائر)مقبوضہ جموں وکشمیر پولیس نے جموں کے ضلع ڈوڈا میں ایک نوجوان رقیب عالم کو گرفتار کیا ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پو لیس نے اس پر حزب المجاہدین کے زیر زمین کارکن ہونے کا الزام لگایا ہے کہ کہا ہے کہ اس سے ایک پستول اور ایک وائرلیس برآمد کیا گیا ہے۔ابتدائی پوچھ گچھ میں اس نے بتایا کہ وہ حزب المجاہدین کے لئے اطلاعات کی تشہیر کرنے کا کام کررہا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مہاراشڑا میں کشمیری شخص کی کورونا وائرس سے موت
یہ کسی کشمیری کی جموں و کشمیر سے باہر تیسری موت ہے
سرینگر(ساوتھ ایشین وائر)مقبوضہ جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک بزرگ شخص کی مہاراشٹر میں کورونا وائرس کی وجہ سے موت ہوگئی ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق 70 سالہ شخص سرینگر شہر کے ڈاون ٹاون کے علاقہ گنزکھڈ علاقہ سے تعلق رکھتا ہے۔یہ شخص ممبئی علاج کرنے کے لیے گیا تھا لیکن لاک ڈاون کی وجہ سے وہیں پر پھنس گیا اور بلآخر مہلک کورونا وائرس کا شکار بن گیا۔ متاثرہ شخص کا ممبئی میں بھی کاروبار ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ہلاک شدہ شخص ذیابطیس کے مرض میں بھی مبتلا تھا۔قابل ذکر ہے کہ یہ کسی کشمیری کی جموں و کشمیر سے باہر تیسری موت ہے۔ اس سے قبل کورونا سے متاثر ایک 34 سالہ خاتون کی دبئی میں موت ہوگئی تھی۔ دوسرے شخص کی موت لندن میں ہوئی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔