پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے کارنامے

قومی اور بین الاقوامی سطح پر کہا جاتا ہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی دنیا کی سب سے بڑی اور خطرناک ایجنسی ہے۔ ہم نے بھی یقین کر لیا مگر ایک بات ہمیشہ دماغ میں گھومتی رہی  کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی نے ایسے کونسے  کارنامے انجام دئیے ہیں کہ جن کی بنیاد پر یہ دنیا کی سب سے اول اور خطرناک ایجنسی کہلاتی ہے۔ جبکہ   سی آئی اے، موساد، را،کے جی بی یا ایف ایس بی اور ایم آئی 6 کے کارنامے تو دنیا پر  اور پاکستانیوں پرعیاں ہیں۔

آج سمجھ میں آیا کہ یہ واحد خفیہ ایجنسی ہے جس نے اپنی ہی قوم   کے اہم لوگوں یعنی طلبا، نوجوانوں، سیاستدانوں، دانشوروں، صحافیوں، تجزیہ نگاروں کے خلاف ایسی کاروائیاں کی ہیں کہ بیشتر لوگوں کا پتہ ہی نہیں چلا کہ وہ کہاں گئے، زندہ بھی ہیں یا پھر انہیں یا کسی قید خانے میں لا پتہ  ہیں بس انکا ایک ہی نام ہے گمشدہ افراد۔  کراچی، بلوچستان، شمالی علاقہ جات ، جنوبی پنجاب اور سندھ میں انہوں نے معاشرے کے سینکڑوں لوگوں کو جن سے یہ خوش نہیں  تھےغائب کر دیا یا ہلاک کرکے لاشیں سنسان علاقوں میں   پھینک دیں ۔ کراچی ، سندھ اور بلوچستان میں لوگوں کے قتل  اور لاشوں کا غائب ہونے کے سینکڑوں واقعات ہیں۔ پاکستان کے سینئر سیاستدان چودھری شجاعت نے ایک ٹی وی اینکر کو انٹرویو میں تسلیم کیا کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی نے کراچی کے نوجوانوں کو مار کر لاشیں مرگلا کی پہاڑوں پر پھینک دیں۔اسِ دعوی پر کوئی صفائی نہیں آئی جس سے انکے جرائم ثابت ہوتے ہیں۔

 آج بھی ایسا ہی ہو  رہا ہے۔ پاکستان کے محب وطن صحافیوں، دانشوروں، نوجوانوں اور محب وطن سیاستدانوں کو نا صرف دھمکیاں مل رہی ہیں بلکہ انُ پر غداری کے مقدمات قائم کئے جا رہے ہیں۔ یہ جرم ایجنسی کے کارندے پچھلے ستر سال سے کر رہے ہیں مگر آج تک یہ کسی کے ہاتھ نہیں آئے اور نہ ہی کسی عدالت میں کوئی مقدمہ انکے خلاف چلا۔   انکا پاکستان کے دشمنوں کے خلاف کوئی کارنامہ دنیا کے سامنے نہیں آیا، شاید اسی لئے یہ دنیا کی سب سے بڑی اور خطرناک ایجنسی  گردانی جاتی ہے۔

پاکستان کی خفیہ ایجنسی کا سالانہ  بجٹ کتنا  ہوتا ہے ، یہ پیسہ کہاں خرچ ہوتا ہے کسی پاکستانی کی ہمت نہیں کہ انِ سے سوال کر سکے بس ہمیں صرف یہ پتہ ہے کہ یہ پیسہ پاکستان کی عوام کے ٹیکسوں یا بیرونِ ملک لئے قرضوں  سے وصول کیا جاتا ہے۔سب کا احتساب یہ اپنی مرضی سے کرتے ہیں اور سزا بھی اپنی مرضی سے دیتے ہیں انکا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا اسی لئے یہ سب سے اول اور خطرناک ایجنسی ہے۔

سید عتیق الحسن، سڈنی آسٹریلیا

Recommended For You

About the Author: Tribune