نیا سال مبا ر ک ہو

نیا سال مبا ر ک ہو
 اپنی ایک غزل حا ضر کر رہا ہوں
سعید قریشی ڈ یلس ٹیکساس
  غزل
 بہت اداس ہیں ہم کس لیے نہیں معلوم
جیے تو ہم بھی پہ کیسے جیۓ نہیں معلوم
 
یہ میری اپنی کہا نی ہے میں نے لکھی ہے
لکھے ہیں کس نے مگر حا شیے نہیں معلوم
 
کۓ تھے چا ک گریباں صبا نے کلیو ں کے
وہ چا ک  ان کے کسی نے سیۓ نہیں معلوم
 
وہ جن کی لو سے چراغا ں تھی بستیا ں اب تک
بجھا ۓ کس نے وہ سا رے دیۓنہیں معلوم
 
اگر ہے ایک حقیقت تو کون کھینچتا ہے
سراب ذات سے سب زا ویے نہیں معلوم
 
نظر ملی تھی بس اک بار چشم ساقی سے
سو کیسے مست ہوے بن پیۓ نہیں معلوم 

Recommended For You

About the Author: Tribune

1 Comment

  1. Pingback: viagra canada

Comments are closed.