جنوبی ایشیا سے ملی جلی تازہ خبریں

بھارتی نیوز ایجنسی نے عمران خان پر ایک طنزیہ مضمون کو سچ سمجھ کر خبر لگادی

اسلام آباد(ساوتھ ایشین وائر)پاکستان کی ایک نیوز ویب سائٹ نے عمران خان کے قوم سے خطاب سے متعلق ایک طنزیہ آرٹیکل اپنی ویب سائٹ پر شائع کیا جس میں کہا گیا کہ عمران خان نے آج قوم سے خطاب کے دوران کورونا وائرس کا چارٹ دکھاتے ہوئے اسے الٹا پکڑا اور کہا کہ ہم کورونا پر قابو پانے میں کامیاب ہورہے ہیں،دیکھیں کیسز کی یہ لائن بالکل سیدھی ہوگئی ہے اور اب پاکستان میں کورونا کیسز میں اضافہ نہیں ہورہا ۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ویب سائٹ نے مزید لکھا کہ ایک سیاسی رہنما نے وزیراعظم کے کان میں سرگوشی کی جس کے بعد وزیراعظم صاحب کا موڈ بدلا اور انہوں نے آئیں بائیں شائیں کرکے پریس کانفرنس ختم کردی۔

اس طنزیہ آرٹیکل کو بھارتی میڈیا سچی خبر سمجھ بیٹھا اور بھارت کی ایک صحافی آرتی ٹکو سنگھ نے اپنے نام سے یہ خبر اپنی نیوز ایجنسی آئی اے این ایس پر شائع کروادی جس میں کہا گیا کہ پاکستانی وزیراعظم نے فاش غلطی کرتے ہوئے کورونا کیسز کا چارٹ الٹا پکڑ کر ملک میں کورونا کیسز کے بڑھنے کی رفتار کو قابو کرنے کا دعوی کرلیا ۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اسی خبر میں نیچے پاکستانی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے طنزیہ آرٹیکل کا نام بتا کر سارا کا سارا مواد جو مذاق میں لکھا گیا تحریر کردیا  اور آخر میں لکھا گیا کہ عمران خان پریس کانفرنسز کے دوران اس طرح کی غلطیاں اکثر کرتے ہیں اور وہ متعد د بار غلط واقعات بھی اپنی پریس کانفرنس کے دوران شامل کرلیتے ہیں۔

آئی ایین ایس پر اس خبر کے شائع ہونے کے بعد بھارت کے متعدد نیوز میڈیا آوٹ لیٹس پر بھی یہ خبر گردش کرنا شروع ہوگئی لیکن جیسے ہی یہ خبر سوشل میڈیا پر پہنچی تو اس پر صرف پاکستان ہی نہیں خود بھارت کے اندر سے خوب مذاق بنایا گیا، اور بہت سی نیوز ویب سائٹس نے بھی آئی اے این ایس کی اس غلطی پر بلاگز لکھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کشمیری طالبات کی پرائیویسی کے ساتھ کھلواڑ، ذاتی معلومات ظاہر کردی گئیں

سرینگر(ساوتھ ایشین وائر)مقبوضہ جموں وکشمیر حکومت کے محکمہ اعلی تعلیم اور ملک کے مختلف حصوں میں زیر تعلیم کشمیری طلبا کی مدد کے لئے تعینات رابطہ آفیسرز پر ان طلبا کی پرائیویسی کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کا الزام ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق محکمہ اعلی تعلیم اور رابطہ آفیسر کی نگرانی میں جموں وکشمیر کے ان طلبا کی فہرستیں مرتب کی گئی ہیں جو کورونا وائرس کے پیش نظر اپنے گھروں کو واپس لوٹنے کے خواہشمند ہیں لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر نہ صرف ان فہرستوں میں طلبا کے موبائل نمبرز اور دیگر ذاتی معلومات شامل کی گئی ہیں بلکہ ان فہرستوں کو پبلک ڈومین میں بھی جاری کیا گیا ہے جس پر طالبات اور ان کے والدین نے اپنے تحفظات و اعتراضات کا اظہار کیا ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم کشمیری طالبات کے ایک گروپ نے بتایا کہ حکومت نے کورونا وائرس کے پیش نظر طلبا کی گھر واپسی کے لئے جو فہرستیں مرتب کی ہیں ان میں طلبا کی ذاتی معلومات شامل کی گئی ہیں اور ان فہرستوں کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر پبلک ڈومین میں لایا گیا ہے

طالبات کے اس گروپ کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے انٹرنیٹ پر ایک ایسی فہرست دیکھی جس میں ہماری تمام ذاتی معلومات بشمول موبائل نمبر، والدین کے نام، مکمل رہائشی پتہ موجود ہے۔ ہم نے علی گڑھ میں کشمیری طلبا کی مدد کے لئے تعینات رابطہ افسر سنجے پنڈتا سے بات کی۔ ہم نے ان سے گزارش کی کہ فہرست سے کم از کم فون نمبرز حذف کیے جائیں۔ لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘پھر ہم نے محکمہ اعلی تعلیم کے سکریٹری طلعت پرویز سے بات کی تو وہ کہنے لگے کہ آج کل تو مواصلاتی کمپنیاں آپ کی اجازت کے بغیر ہی آپ کا ڈیٹا پڑھ لیتی ہیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق طالبات کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کے اعلی افسر اتنی غیر ذمہ داری سے کام کیسے کرسکتے ہیں؟ یہ بچگانہ حرکت ہے۔ فہرست میں ذاتی اور تعلیمی اداروں کے ناموں کا ذکر ٹھیک تھا لیکن موبائل نمبر اور گھر کا پتہ شامل کرنا سمجھ سے باہر ہے۔

طالبات کے اس گروپ نے مزید کہا کہ کشمیری طلبا بالخصوص طالبات پرائیویسی کو لیکر بہت حساس ہیں۔ ہمارے لئے پرائیویسی بہت اہمیت رکھتی ہے۔ کل کو اگر ہمارے ساتھ کچھ ہوا تو کون ذمہ داری لے گا؟ سنجے پنڈتا کہنا تھا کہ ہمیں بھی معلوم نہیں کہ فہرستیں پبلک ڈومین میں کیسے آگئیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ فہرستوں کو مرتب کرنے والے کون لوگ ہیں تو ان کا جواب تھا کہ یہ فہرستیں طلبا کے رجسٹریشن کے بعد محکمہ اعلی کی جانب سے مرتب کی گئی ہیں۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق جموں وکشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے ترجمان ناصر کہویہامی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ‘پرائیویسی کا کھلواڑ۔ جموں وکشمیر انتظامیہ ہزاروں طلبا کی ذاتی معلومات پبلک رینڈم گروپس میں کیسے شیئر کرسکتی ہے۔ کیا طلبا بالخصوص طالبات کی پرائیویسی ان کے لئے ترجیح نہیں ہے؟ انتظامیہ اپنی نادان حرکتوں کے لئے جوابدہ ہے’۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جموں کے ضلع ڈوڈا میں ایک نوجوان گرفتار

سرینگر(ساوتھ ایشین وائر)مقبوضہ جموں وکشمیر پولیس نے جموں کے ضلع ڈوڈا میں ایک نوجوان رقیب عالم کو گرفتار کیا ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پو لیس نے اس پر حزب المجاہدین کے زیر زمین کارکن ہونے کا الزام لگایا ہے کہ کہا ہے کہ اس سے ایک پستول اور ایک وائرلیس برآمد کیا گیا ہے۔ابتدائی پوچھ گچھ میں اس نے بتایا کہ وہ حزب المجاہدین کے لئے اطلاعات کی تشہیر کرنے کا کام کررہا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جموں و کشمیر میں ڈاکٹر سمیت 18 افراد کورونا سے متاثر

مقبوضہ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے ٩ویں موت

کوروناوائرس: جموں و کشمیر میں متاثرین کی کل تعداد 835ہوگئی

سرینگر(ساوتھ ایشین وائر)مقبوضہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ نوول کورونا وائرس کے 793 مثبت کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 449 سرگرم معاملات ہیں۔ 9کی موت واقع ہوئی ہے۔ اب 335 افراد شفایاب ہوئے ہیں۔لداخ میں مثبت کیسز کی تعداد 42ہے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق سرینگر شہر کے عالمگیری بازار علاقے کا رہنے والا 32 سالہ نوجوان گزشتہ شب کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والا سب سے کم عمر مریض تھا۔

گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے نوڈل افسر ڈاکٹر سلیم خان نے اس نوجوان کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’32 برس کے اس نوجوان کے والد کا سپر سپیشلٹی ہسپتال میں علاج جاری تھا ۔ اور یہ نوجوان وہیں اپنے والد کی دیکھ بھال کے لئے موجود تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘رواں مہینے کی پانچ تاریخ کو اس نوجوان کو سری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال (ایس ایم ایچ ایس) میں نمونیا کی شکایت کی وجہ سے بھرتی کیا گیا تھا۔ گزشتہ شب ان کی ہلاکت واقع ہوئی اور رات نو بجے انکی رپورٹ بھی مثبت پائی گئی۔’ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ڈاکٹر خان کا کہنا ہے کہ نوجوان کی لاش ان کے گھر والوں کو آخری رسومات کے لئے سونپی گئی ہے۔

ان کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ یہ شخص کبھی وادی سے باہر نہیں گیا تھا۔

ان کو شک ہے کہ وفات ہوئے شخص کو یہ بیماری سپر سپیشلٹی ہاسپٹل کے کینسر وارڈ میں زیر علاج 55 سالہ خاتون اور ان کا 19 سالہ اٹینڈنٹ جو سرنکوٹ سے تعلق رکھتا ہے سے حاصل ہوئی ہے۔ چند روز قبل یہ خاتون اور انکا اٹینڈنٹ بھی کورونا وائرس سے مثبت پائے گئے تھے۔

 علاوہ ازیں اب تک 84900 افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفری پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ ان میں 16387 افراد کو ہوم کورنٹین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے کورنٹین مراکز بھی شامل ہیں۔اس کے علاوہ 449 کو ہسپتال آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ 8121 افراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بلیٹن کے مطابق 59748 افراد نے 28 روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اب تک 37706 ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 07 مئی 2020 کی شام تک 36913 نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے۔

 بلیٹن کے مطابق ضلع بانڈی پورہ میں اب تک 134 مثبت معاملات سامنے آئے ہی جن میں سے 70 سرگرم معاملات ہیں، 63 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔ادھر سرینگر میں اب تک کورونا وائرس کے 126 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے 47 سرگرم معاملات ہیں ۔76 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 03 کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع بارہمولہ میں اب تک کورونامریضوں کی تعداد 105 ہوئی ہیں جن میں سے 60 سرگرم معاملات ہیں اور03 مریضوں کی موت واقع ہوئی ہیں اور 42 صحتیاب ہوا ہے ۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بڈگام میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی کل تعداد اب تک 31 ہوئی ہیں جن میں سے 19 سرگرم ہیں اور 12 افراد صحتیاب ہوئے ہیں ۔پلوامہ ضلع میں کووِڈ ۔19 کے 12 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں 8 سرگرم معاملات ہیں اور 4 صحتیاب ہوئے ہیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ضلع شوپیان میں 98 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں 64 سرگرم ہیں اور 34 صحتیا ب ہوئے ہیں جبکہ کپواڑہ میں 69 مثبت معاملات درج کئے گئے ہیں اور 38 سرگرم معاملات ہیں اور 31 صحتیاب ہوئے ہیں۔ گاندربل میں کل 16 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے دو سرگرم ہے اور 14 افراد شفایاب ہوئے ہیں۔ کولگام میں 12 مثبت معاملات پائے گئے ہیں ۔9 سرگرم ہیں اور 3 صحت یاب ہوئے ہیں اور اننت ناگ میں 122 مثبت معاملے سامنے آئے ہیں اور 120 سرگرم ہیں اور ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔اسی طرح جموں میں وائر س کے 31 مثبت معاملات پائے گئے ہیں جن میں 5 سرگرم ہے جبکہ 26 صحت یاب ہوئے ہیں۔ ادھمپور ضلع میں اب تک کورونا مریضوں کی کل تعداد 22 ہوئی ہے جن میں سے 2 معاملات سرگرم ہیں۔ 19 صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق راجوری ضلع میں کورونا کے اب تک 4 مریض پائے گئے ہیں جس میں ایک سرگرم اور تین صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ سامبا میں 6 مثبت معاملے کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے دو سرگرم معاملے ہیں اور یہ چار شفایاب ہوئے ہیں اور کشتواڑ میں سامنے آیا ایک معاملہ پوری طرح سے صحتیاب ہوا ہے۔کٹھوعہ میں ایک مثبت معاملہ سامنے آیا ہے اور وہ سرگرم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ریاض نائکو کی ہلاکت کے بعد بندشیں مزید سخت

سرینگر(ساوتھ ایشین وائر)جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے بیگ پورہ گاں میں گزشتہ روز پیش آئے تصادم میں حزب المجاہدین کے کمانڈر ریاض نائکو کی شہادت کے بعد وادی کشمیر میں دوسرے روز بھی کرفیو جیسی بندشیں نافذ کی گئی ہیں جبکہ مواصلاتی نظام بھی بند کیا گیا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق جموں و کشمیر میں کووڈ 19 وبا کے پیش نظر گزشتہ 50 دنوں سے لاک ڈان جاری ہے لیکن انتظامیہ نے بندشیں سخت ترین کر دی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مقبوضہ کشمیر: شوپیاں میں اے ٹی ایم لوٹنے کی کوشش

سرینگر(ساوتھ ایشین وائر)جنوبی کشمیر میں ضلع شوپیاں کے آرہامہ علاقے میں جموں و کشمیر بینک کے ایک اے ٹی ایم کو لوٹنے کی کوشش کی گئی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کے آرہامہ علاقے میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب نامعلوم بندوق برداروں نے جموں و کشمیر بینک کے اے ٹی ایم کو لوٹنے کی کوشش کی تاہم وہ ناکام رہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کشمیر میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسزدوسرے روز بھی معطل

سرینگر(ساوتھ ایشین وائر)حزب المجاہدین کے کمانڈر ریاض نائکو کی ہلاکت کے بعد انتظامیہ کی جانب سے موبائل اور انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئیں۔جووادی کشمیر میں جمعرات کو دوسرے روز بھی منقطع رہیں۔ تاہم سرکاری مواصلاتی کمپنی بی ایس این ایل براڈ بیڈ انٹرنیٹ اور کالنگ سروسزچالو ہیں۔

موبائل انٹرنیٹ اور کالنگ سروس منقطع ہونے کے باعث وادی کشمیر کے صارفین میں پھر سے کافی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔کشمیر بھر میں بی ایس این ایل کے بغیر دیگر تمام نجی مواصلاتی کمپنیوں کے صارفین کے موبائل فون کی خدمات بند کردی گئیں۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق یہ اقدام اسوقت اٹھایا گیا جب ضلع پلوامہ کے بیگ پورہ علاقے میں جزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر ریاض نائیکو کی محاصرہ میں پھنسے ہونے کی خبر پھیل گئی۔ بعد ازں جب مسلح جھڑپ کے دوران ریاض نائیکو کی شہادت کی تصدیق کی گئی تو انتظامیہ نے وادی کشمیر کے سبھی 10اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ کے ساتھ ساتھ فون خدمات بھی منقطع کر دیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق حکام کا استدلال ہے کہ موبائل خدمات افواہوں کے پھیلاو کو روکنے کیلئے روک دی جاتی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

‘چھ ماہ سے ریاض نائیکو کوتلاش کررہے تھے’

رواں برس تین تنظیموں کے اعلیٰ کمانڈروں کو ختم کیا گیا، کشمیر پولیس چیف

سرینگر(ساوتھ ایشین وائر)مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس کے کشمیر رینج کے آئی جی وجے کمار نے جمعرات ایک پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ سکیورٹی ایجنسیاں گزشتہ چھ ماہ سے حزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر ریاض نائکو کی حرکات پر گہری نظر رکھے ہوئیں تھیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ معاونین کے انٹیروگیشن سے پختہ معلومات حاصل ہونے کے بعد بالآخر 6 مئی کو ریاض نائکو کو ڈھوندا گیا۔انہوں نے بیگ پورہ علاقہ میں سرنگوں کی موجودگی پر کہا کہ ہمیں وہاں کوئی سرنگیں نہیں ملی ہیں لیکن وہاں نائکو کے کم از کم 8 ہائڈ آوٹ تھے جن کو تباہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا ‘رواں برس کے جنوری سے اب تک 27 آپریشنز کیے گیے جن میں 64 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔ جبکہ 25 گرفتار کیا گیا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق عسکریت پسندوں کی نعشوں کو گھر والوں کے حوالے نہ کرنے پر انہوں نے کہا ‘جب تک کورونا وائرس کا خطرہ موجود رہے گا تب تک احتیاط کے طور پر عسکریت پسندوں کی نعشوں کو گھر والوں کے سپرد نہیں کیا جائے گا۔’انہوں نے کہا کہ رواں برس تین تنظیموں کے اعلیٰ کمانڈروں کو ختم کیا گیا جن میں قاری یاسر، برہان کوکا، اور ریاض نائیکو شامل ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پلوامہ میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ میں 2 درجن سے زائد مظاہرین زخمی

سرینگر(ساوتھ ایشین وائر)جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں اونتی پورہ کے بیگی پورہ علاقے کے قریب مظاہرین کی بڑی تعداد کو منتشر کرنے کے لئے حکومتی فورسز نے گولیوں  اور چھروں کی فائرنگ  کی جس سے کم سے کم 25 افراد زخمی ہوگئے۔

حکام نے وادی کشمیر میں نجی آپریٹرز کی موبائل ٹیلیفون سروس اور موبائل انٹرنیٹ سروس کو بھی معطل کردیا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق حزب المجاہدین کے کمانڈر ریاض نائیکو کے پھنس جانے کی خبر پھیلتے ہی بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر آگئے اور احتجاج شروع کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ جیسے جیسے دن بڑھتا گیا ، ملحقہ دیہات سے اور بھی بہت سے لوگ بیگ پورہ پہنچ گئے اور نعرے بازی کی اور گارڈن کے کنارے میں پولیس اور نیم فوجی دستہ سی آر پی ایف پر پتھرا کرنا شروع کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ حکومتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے چھرے کے استعمال کے علاوہ گولہ بارود کا سہارا لیا۔ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے اور ان میں سے 25 کو جنوبی کشمیر کے ضلع میں پلوامہ اسپتال اور دیگر میں منتقل کیا گیا۔

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ آف ڈسٹرکٹ اسپتال پلوامہ ڈاکٹر میر مشتاق نے ساوتھ ایشین وائر کو بتایا کہ 16 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا ، “ان میں سے چاروں کو گولی کے زخم تھے ” انہوں نے مزید کہا ، “ان سب کو خصوصی علاج کے لئے سری نگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔”

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Recommended For You

About the Author: Tribune