بھارت کو تاریخی شکست دینے کے بعد پاکستانی آسٹریلوی کمیونٹی کے لئے پاکستان یا آسٹریلیا کسی کی جیت خوشی کا باعث ہوگی

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان میچ میں دنیائے کرکٹ کو اعلی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی

سید عتیق الحسن، سڈنی آسٹریلیاء

نیوزیلینڈ نے بھارت کو پچھلی رات شکست دیکر فائنل میں جگہ بنالی، اب آسٹریلیا اور پاکستان میں سے جو ٹیم بھی جیتے گی وہ نیوزیلینڈ کے ساتھ فائنل اتوار کی رات کو کھیلے گی۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹی20 ولڈ کپ کا میچ آج رات یعنی 11  اور12 نومبر کی درمیانی شب آسٹریلیا کے وقت کے مطابق رات ایک بجے دوبئی میں ہوگا۔ بھارت کا پاکستان کے ہاتھوں تاریخی شکست کے بعد اور ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کے بعد اب آسٹریلیا میں بسنے والی پاکستانی کمیونٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا چاہے آسٹریلیا جیتے یا پاکستان، ہر صورت میں جیت پاکستان کی ہی ہوگی۔

 دنیائے کرکٹ کے ماہرین اور سینئر کھلاڑیوں کا ماننا ہے کہ دنیا کو اسِ میچ میں اعلی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔ ایک طرف جہاں پاکستان کی ٹیم اسِ وقت ایک مضبوط اور منظم ٹیم نظر آتی ہے جن کے پاس نوجوان بابراعظم، محمد رضوان اور سینئر محمد حفیظ اور شعیب ملک جیسے نامور بلے باز ہیں وہیں شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور حسن  علی  جیسے تیز ترین باولرز اور عماد وسیم اورشاداب خان جیسے ماہر اسپن باولرز ہیں۔بابر اعظم اورمحمد رضوان اسِ وقت دنیا کے بہترین اوپنگ بلے باز ہیں۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اسِ ٹی 20 ولڈ کپ میں پاکستان کی ٹیم  راؤنڈ گیمز میں سارے میچ جیت کر ٹیبل میں دونوں گروپوں میں سب سے زیادہ پوائنٹ حاصل کرنے والی ٹیم ہے۔ پاکستان کی ٹیم کے متعلق اب کوئی نہیں کہ سکتا کہ اسِ ٹیم کی کارکردگی میں یکسوئی نہیں ہوتی۔ پاکستان کی ٹیم نے راؤنڈ کے سارے میچ جیت کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ اسِ وقت یہ ٹورنامنٹ کی فائینل جیتنے والی ٹیم بننے کے لائق ہے۔

 دوسری جانب آسٹریلیا کی ٹیم ہے۔ آسٹریلیا کی ٹیم ہمیشہ سے ایک مضبوط ٹیم رہی ہے۔ آسٹریلیا کی ٹیم میں ہمیشہ سے دنیا کے بہترین باولرز اور بلے باز رہے ہیں۔ آسٹریلیا کی ٹیم بڑے میچوں میں ایک مضبوط ٹیم کے طور پر اپنی بھرپور صلاحیتیں استعمال کرتی ہے۔ موجود ہ آسٹریلوی ٹیم میں بھی تیز ترین اور وکٹ لینے والے فاسٹ باولرز مچل اسٹاک، جوش ہیزل وڈُ، پیٹ کمنز اور اسپینر ایڈم زیمپا ہیں تو وہیں ایرن فنچ، ڈیوڈِ  وارنر اور میچل مارش جیسے دھواں دار بلے باز ہیں۔

 پاکستان کی عوام آسٹریلوی کرکٹرز کو پسند کرتی ہے اور آسٹریلوی کرکٹرز جیسی کرکٹ کھیلنے کی جستجو میں لگی رہتی ہے۔ اسی طرح سے آسٹریلوی عوام پاکستانی کرکٹرز کی قدرتی صلاحیتوں کے دلدادہ ہیں۔ جب دنیا میں ون ڈے کرکٹ شروع ہوئی اور آسٹریلیا میں کیری پیکر نے 1977 وولڈ الیون بنائی تو اس میں پانچ پاکستانی کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا تھا۔عمران خان، جاوید میانداد، ماجد خان، ظہیر عباس، سرفراز نواز، ثقلین مشتاق، عبدالقادر، وسیم اکرم، وقار یونس اور شعیب اختر آسٹریلوی عوام کےمن پسند کرکٹر رہے ہیں۔ ایک زمانہ تھا جب پاکستانی کمیونٹی اتنی بڑی نہیں تھی اور پاکستانی آسٹریلیا میں بہت کم نظر آتے تھے تو پاکستان کو آسٹریلوی عوام صرف کرکٹ کی ہی وجہ سے جانتی تھی۔

 موجودہ ٹی 20 ولڈ کپ کا سیمی فائینل دنیا کے مشہور شہر دبئی میں کھیلا جارہا ہے ۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کسی جنگ سے کم نہیں ہوتا۔ ٹورنامنٹ کے شروع ہونے سے پہلے ہی کرکٹ کے مبصرین نے بھارت کو فاتح قرار دیدیا تھا۔ بھارت اور دنیا کا کرکٹ میڈیا بھارت کے گیت گا رہا تھا، مگر پاکستان کی ٹیم نے بھارت کو تاریخی شکست دیکر ایک ارب بھارتی عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا اور بین الاقوامی نامور کرکٹ مبصرین کے سارے اندازے غلط ثابت کر دئیے۔ دنیا کی ایک نمبر ٹیم کہلانی والی بھارتی ٹیم پہلے ہی راؤنڈ میچ میں پاکستان کے ہاتھوں عبرتناک شکست کھا کر دوبارہ سنبھل نہ پائی اور سیمی فائینل تک نہ پہنچ سکی۔

 آسٹریلیا میں بسنے والے پاکستانی آسٹریلوی کمیونٹی  کے لئے اب پاکستان یا آسٹریلیا کسی کی جیت  سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ دونوں ملکوں سے پاکستانی آسٹریلوی کمیونٹی کا رشتہ ہے۔ ہاں پاکستان کی 22 کروڑ عوام چاہتی ہےکہ پاکستان ولڈ کپ جیت کر پاکستان واپس  لوٹے ۔ نیز   بھارت اور پاکستان کا کشمیر کے معاملہ پر تناظہ کے پسِ منظر کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان کا فائینل جیتنا بہت ضروری ہے۔ یہ بات یہاں قابل تحسین ہے کہ آسٹریلیا کی ٹیم نے اگلے سال مارچ میں پاکستان کا دورہ کرنے کی حامی بھر لی ہے۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم بھی دسمبر میں پاکستان کا دورہ کرنے والی ہے۔ اب امید ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ دوبارہ شروع ہوگی۔ بھارت کو بھی چائیے کہ وہ ڈیڑھ ارب پاک بھارت کی عوام کی خواہشات کی عزت کرے اور پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ شروع کرے۔ پاکستان نے ہمیشہ بھارت کے ساتھ کرکٹ جاری رکھنے کی خواہش کی ہے مگر بھارت کی بنیاد پرست ہندو حکومت بھارتی ٹیم کو پاکستان کے ساتھ دوطرفہ کرکٹ کھیلنے نہیں دے رہی۔

 بارحال امید ہے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب آسٹریلیا کے وقت کے مطابق رات ایک بجے جب آسٹریلیا اور پاکستان کی ٹیمیں ٹکرائیں گی تو دنیائے کرکٹ کو ایک عظیم کرکٹ دیکھنے کوملے گی۔

 ٹریبیون انٹرنیشنل آسٹریلیا میں بسنے والی پاکستانی کمیونٹی اور آسٹریلوی عوام دونوں کو انکے سیمی فائنل کھیلنے پر مبارکباد پیش کرتی ہے۔

Recommended For You

About the Author: Tribune